پاکستان کو آسٹریلیا میں ایک اور شرمناک شکست
پاکستان ٹیم اِس وقت آسٹریلیا میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ بری طرح سے ہار چکی ہے ، جس میں پاکستان کو جیت کے لیے 450 رن کا ہدف ملا تھا ، لیکن اِس ہدف کو حاصل کرنے میں میں پاکستان ٹیم اپنی دوسری باری میں صرف 89 کے ٹیم سکور پر ڈھیر ہو گئی
، جس سے ایک اور شرمناک شکست ان کا مقدر بن چکی ہے جب کہ ابھی پانچویں دن کا کھیل بھی باقی تھا-
قومی ٹیم ہر بار ایک خواب لے کر آسٹریلیا جاتی ہے لیکن ہمیشہ ان کو شرمناک ہار کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، اِس کو ملکی کرکٹ سسٹم کی خرابی کہیں یا ایک نکمی ٹیم، لیکن ایسی ہار ہر بار برداشت کرنا کرکٹ کے فین کے لیے ناامیدی پیدا
– کرتا ہے
افسوس کی بات تو یہ ہے کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے تمام کھلاڑی آسٹریلیا جا کر ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور بیٹرز مزاحمت کی کسی کوشش کے بغیر اپنی وکٹ گوا کر چلتے بنے ، پلیئرز کی اِس طرح کی پرفارمنس ایسا لگ رہا تھا جیسے میچ فیس کے لیے کھیل رہے ہوں-
یہی وہ پلیئر ہیں جو ڈومیسٹک میں 200 رنز بنا دیتے ہیں لیکن آسٹریلیا جا کر ان کے پاؤں کانپنے لگتے ہیں ، اب تو پاکستان کرکٹ کی تینوں فورمیٹ کی ٹیم صرف ڈومیسٹک اور پی ایس ایل لیول تک رہ چکی ہے اور تمام پپلیئرز صرف لوکل سطح پر پرفارمنس دے پاتے ہیں-
کیا کمال کی مہارت رکھتے ہے ہمارے ٹیسٹ پلیئر ، کوچنگ اسٹاف اور کرکٹ بورڈ جو 24 کروڑ کی آبادی میں ایسی ٹیم نہیں ڈھونڈھ سکتے جو کم اَز کم لڑ کر اور تھوڑا سا مقابلہ کر کے ہی ہار جائے ، اِس سے اچھا تھا کسی کلب کی ٹیم بھیج دیتے تو اتنی شرمندگی نہ اٹھانی پڑتی-