واپڈا افسران کیلیے فری یونٹ ختم کرنے کا فیصلہ
آسلام آباد: بجلی کے بلوں پر عوامی غیض و غضب نے وزیر اعظم کو کل ہنگامی اجلاس بلانے پر اکسایا-
وفاقی حکومت نے واپڈا کے گریڈ 17 سے 22 تک آفسران کے لیے فری یونٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزارت پاور کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ کو آئندہ اجلاس میں سمری بھیجی جائے گی جس میں فری یونٹ ختم کرکے لیکن عوام پر ٹیکس کا بوجھ قائم رکھتے ہوئے انہیں تنخواہ میں کچھ اضافی رقم فراہم کی جائے گی۔
علاوہ ازیں چوری کی مد میں لائن لاسز 201 ملین روپے تک پہنچ چکا ہے اس کے لیے قانون بنانے کے لیے حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ وزارت پاور کے مطابق فاٹا میں 5 کروڑ جبکہ آزاد کشمیر میں 6 کروڑ 50 لاکھ بل ادا نہیں کرتے۔
وزارت پاور کے مطابق کوئٹہ کے 29 ہزار ٹیوب ویل بل نہیں دیتے جبکہ پاکستان کے 3 کروڑ 50 لاکھ صارفین 40 لاکھ ایئر کنڈیشنر استعمال کرتے ہیں، ایسے علاقے ہیں جہاں لوگوں نے بل کی ادائیگی نہ کرنے کی قسم کھائی ہے۔
وزارت کے مطابق حکومت کی رٹ کا مسئلہ ہے، ہمارے کچھ اسٹاف کے لوگ بھی ملوث ہیں، شمسی توانائی ٹیلی میٹرنگ ختم کرنا پڑے گی۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ہنگامی اجلاس کل (اتوار) وزیراعظم ہاؤس میں طلب کرلیا۔
“میٹنگ میں، وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لی جائے گی اور صارفین کو بجلی کے بلوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی،” وزیر اعظم نے X (سابقہ ٹویٹر) ہفتہ کو کہا۔
واضح رہے کہ جولائی 2022 میں سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اس کے علاوہ اگست 2023 تک یہ قیمت بڑھ کر 33.89 روپے فی یونٹ ہو گئی۔
اِس وقت بجلی کے بلوں میں پہ پناہ اضافے پر ملک گیر احتجاج جاری ہے-